جنوبی سوڈان میں جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری

اقوام متحدہ خاص طور پر جنوبی دارفر اور جنوبی کردوفان کے علاقوں میں بڑھتے ہوئے تنازعات پر گہری تشویش میں مبتلا ہے

2028067
جنوبی سوڈان میں جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ وہ سوڈان میں، خاص طور پر جنوبی دارفور اور جنوبی کردوفان کے علاقوں میں نئے پرتشدد واقعات پر فکر مند ہے۔

اقوام متحدہ کے معاون سکریٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے اس موضوع پر ایک پیغام جاری کیا ہے۔

گریفتھس نے نشاندہی کی کہ حملوں کے نتیجے میں بہت سے لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور بے گھر ہو گئے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امدادی راستے بند ہیں اور خوراک کا ذخیرہ ختم ہو گیا ہے، گریفتھس نے کہا،

"ہم تمام فریقین سے تنازعات ختم کرنے اور امداد تک رسائی کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔"

گریفتھس نے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ خاص طور پر جنوبی دارفر اور جنوبی کردوفان کے علاقوں میں بڑھتے ہوئے تنازعات پر گہری تشویش میں مبتلا ہے۔

سوڈان میں اقوام متحدہ کے انضمام  امدادی مشن  نے بتایا  ہےکہ مغربی کردوفان ریاست کے مرکزی شہر فولا میں 16 اگست سے فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسزکے درمیان جھڑپوں میں شدت آئی ہے اور سرکاری دفاتر، بینکوں، اقوام متحدہ اور غیر سرکاری اداروں کو بھی لوٹا گیا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر نے اعلان کیا ہے کہ مغربی ریاست دارفر کے شہر نیالا میں فوج اور پیرا ملٹری فورسسز کے کے درمیان جھڑپوں میں 60 افراد ہلاک اور تقریباً 50 ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

خرطوم اور اس کے گردونواح میں 5 ماہ سے  جاری شدید جھڑپوں میں 3000 سے زائد افراد، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، اپنی جانیں گنوا بیٹھے اور ہزار وں کی تعداد میں زخمی ہوئے۔

اقوام متحدہ نے اطلاع دی ہے کہ سوڈان میں تنازعات کی وجہ سے 4.3 ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔



متعللقہ خبریں