یوکرین کے لیے نیٹو کے تعاون اور حمایت کے عمل میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ینز اسٹولٹن برگ

ایسے کوئی آثار نہیں ہیں کہ روس پورے یوکرین کواپنے زیر تسلط لینے کے اپنے مقصد سے دستبردار ہو گیا ہو

2026291
یوکرین کے لیے نیٹو کے تعاون اور حمایت کے عمل میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ینز اسٹولٹن برگ

نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینز سٹولٹن برگ نے کہا کہ مغرب کی طرف روس کے جوہری خطرے کی بیان بازی اور پورے یوکرین پر قبضہ کرنے کے اس کے ہدف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نیٹو اس کے خلاف یوکرین کی حمایت جاری رکھے گا۔

اسٹولٹن برگ نے ناروے کے شہر ارینڈل میں ایک کانفرنس میں شرکت کی۔

اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ایسے کوئی آثار نہیں ہیں کہ روس پورے یوکرین کواپنے زیر تسلط لینے کے اپنے مقصد سے دستبردار ہو گیا ہو۔

سٹولٹن برگ  نے کہا کہ روس مغرب کو منقسم  کرنے ، خوفزدہ کرنے اور یوکرین کے لیے ہمارے تعاون کو  ختم کرنے کے لیے جوہری ہتھیاروں  کا استعمال جاری رکھنے کی دھمکیوں پر عمل پیرا  ہے، انھیں مکمل یقین ہے کہ" اگر روس نے پورے یوکرین پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے عسکری طور پر فتحیاب ہونے کا موقع دیکھا تو وہ ایسا  ضرور کرے گا۔ "

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اگر روس لڑائی بند کر دے تو امن ہو جائے گا، لیکن اگر یوکرین لڑائی روک دے تو نقشے سے مٹ جائے گا، سٹولٹن برگ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہم  یوکرین  سے تعاون کو جاری رکھیں گے۔

جینز اسٹولٹن برگ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نیٹو کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی جو یوکرین کی علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے بار بار اس بات کا اعادہ کیا کہ میثاق  یوکرین کی علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے، اس کی رکنیت صرف جنگ کے بعد ہی ممکن بن سکتی  ہے، اور کن حالات میں امن قائم ہوگا، اس کا فیصلہ یوکرین نے ہی کرنا ہے۔



متعللقہ خبریں