اقوام متحدہ، بحیرہ اسود اناج راہداری معاہدے میں ترکیہ ایک اہم ادا کار ہے

دنیا کی اناج کی ضرورت کے ایک اہم حصے کو تشکیل دینے والے بحیرہ اسود کے اناج کی برآمد کے معاہدے میں توسیع کرنے میں ناکامی ، کے "سنگین نتائج" برآمد ہو سکتے ہیں

2008609
اقوام متحدہ، بحیرہ اسود اناج راہداری  معاہدے میں ترکیہ ایک اہم ادا کار ہے

اقوام متحدہ کے  انسانی امور کے ڈپٹی سیکرٹری  جنرل و ہنگامی امداد رابطہ افسر مارٹن گرفتھس  نے 17 جولائی کو نکتہ پذیر ہونے والے بحیرہ اسود اناج راہداری معاہدے  کے حوالے سے ترکیہ کی "بارسوخ" پوزیشن پر زور دیا ہے۔

نیو یارک میں اقوام متحدہ کے مرکزی دفتر میں پریس مندوبین سے  بات کرنے والے گرفتھس  نے  تقریباً دس دنوں بعد  مدت پوری ہونے والے معاہدے میں توسیع کے بارے میں  بات کرتے ہوئے کہا کہ "امید کرتا ہوں کہ ہر کوئی  ترکیہ  سے رجوع کرے گا۔ ہم ہفتے میں  دو یا تین بار اس معاملےپر بات چیت کرتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اناج معاہدے کے معاملے میں ترکیہ ایک"عظیم، با رسوخ دفاعی اور سفارتی اداکار " ہے۔

مارٹن گریفتھس نے خبردار کیا کہ دنیا کی اناج کی ضرورت کے ایک اہم حصے کو تشکیل دینے والے بحیرہ اسود کے اناج کی برآمد کے معاہدے میں توسیع کرنے میں ناکامی ، کے "سنگین نتائج" برآمد ہو سکتے ہیں۔

افریقی عوام کو خوراک کی فراہمی کے لیے اناج کے معاہدے کی توسیع کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے گریفتھس نے کہا، "ہم ہر تین ماہ بعد اسن حالات کا سامنا نہیں کرنا چاہتے۔ اس سے تجارتی اعتماد کو بہت نقصان پہنچتا ہےاور خوراک کی قیمتوں پر بھی  اثر پڑتا ہے۔ "

خوراک کی عالمی قیمتوں پر یوکرین پر روس کے حملے کے اثرات کو کم کرنے کے لیے، اقوام متحدہ، روس، ترکیہ اور یوکرین نے 22 جولائی 2022 کو استنبول میں منعقدہ ایک تقریب کے ساتھ بحیرہ اسود کے اناج راہداری کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

معاہدہ جس میں پہلے بھی کئی بار توسیع کی جا چکی ہےکی مدت میں 17 جولائی کوپوری ہو جائے گی۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ وہ معاہدے میں توسیع کا کوئی امکان نہیں دیکھتے ۔

 



متعللقہ خبریں