یوگنڈا: 45 مسلمان نوجوانوں پر تشدد، 13 پولیس اہلکار معطل
یوگنڈا میں 45 مسلمان نوجوان پر تشدد کی وجہ سے 13 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا
یوگنڈا میں 45 مسلمان نوجوان پر تشدد کی وجہ سے 13 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس اہلکاروں کی معطلی کا فیصلہ، دارالحکومت کے جوار کے علاقے کاومپے میں واقع اور مسلمان لیڈر شیخ محمد یونس کاموگا کے زیرِ انتظام خدمات دینے والے ری ہیبیلیٹیشن مرکز میں، 45 مسلمان نوجوان پر پولیس کے زدوکوب کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد کیا گیا ہے۔
کامپالا میں پریس کانفرنس کے دوران یوگنڈا پولیس کے ترجمان فریڈ اینانگا نے کہا ہے کہ "پولیس انتظامیہ کی طرف سے،کاومپے ری ہیبیلیٹیشن مرکز پر چھاپے کے دوران، پولیس اہلکاروں کا روّیہ نامناسب قرار دیا گیا ہے۔ چھاپے کے دوران مرکز میں موجود نوجوانوں کو زدوکوب کیا گیا ہے"۔
دوسری طرف یوگنڈا مسلم وکلاء سوسائٹی نے پولیس کے مسلم مخالف اقدامات کی مذّمت کی اور اور کہا ہے کہ ہم یوگنڈا انسانی حقوق کمیشن کی طرف رجوع کریں گے۔
متعللقہ خبریں
امریکی ریاست ٹیکساس میں شدید بارش اور طوفان کے باعث 4 افراد ہلاک
شہر کے مرکز میں افراتفری مچنے کااظہار کرنے والے واٹمائر نے علاقے کے مکینوں سے گھر پر رہنے کی اپیل کی