امریکہ: جنوبی کوریا اپنے خارجہ پالیسی فیصلے خود کرنے کا حقدارایک خودمختار ملک ہے

چینی سفیر سیول پر دباو ڈالنا چاہتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ سیول انتظامیہ اپنی خارجہ پالیسی کا ہر وہ  فیصلہ کرنے کا حق رکھتی ہے کہ جسے وہ درست سمجھتی ہو: جان کربی

1998967
امریکہ: جنوبی کوریا اپنے خارجہ پالیسی فیصلے خود کرنے کا حقدارایک خودمختار ملک ہے

امریکہ وائٹ ہاوس  کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک رابطہ افسر جان کربی نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا اپنے خارجہ پالیسی فیصلے خود کرنے کا حقدارایک خودمختار ملک ہے۔

کربی نے دارالحکومت واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران سیول کے لئے چین کے سفیر شِنگ ہیمنگ  کے بیان کا جائزہ لیا  جس میں انہوں نے امریکہ کا ساتھ دینے کی وجہ سے جنوبی کوریا پر تنقید کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بہت ممکن ہے کہ چینی سفیر  سیول پر دباو ڈالنا چاہتے ہوں۔  حقیقت یہ ہے کہ جنوبی کوریا  ایک خودمختار اور آزاد قوم اور ایک غیر معمولی اتحادی ہے۔ سیول انتظامیہ اپنی خارجہ پالیسی کا ہر وہ  فیصلہ کرنے کا حق رکھتی ہے کہ جسے وہ درست سمجھتی ہو"۔

کربی نے کہا ہے کہ خاص طور پر یوکرین کے ساتھ تعاون کی وجہ سے امریکہ جنوبی کوریا کا ممنونِ احسان ہے۔

واضح رہے کہ سیول کے لئے چین کے سفیر شِنگ ہیمنگ نے کہا تھا کہ سیول انتظامیہ نے بیجنگ کے ساتھ تعلقات کو پسِ پشت ڈال دیا  اور واشنگٹن کے ساتھ قربت ظاہر کرنا شروع کر دی ہے۔ یہ صورتحال نہایت پریشان کُن ہے۔

اس بیان کے بعد 9 جون کو شِنگ کو جنوبی کوریا وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا تھا۔

جنوبی کوریا کے وزیر اعظم حان ڈک۔سو  نے قومی اسمبلی اجلاس میں شِنگ کے بیان کو نہایت "غیر موزوں" قرار دیا تھا۔

چین کے سفیر کی جنوبی کوریا وزارت خارجہ میں طلبی کے جواب میں کل، بیجنگ میں جنوبی کوریا کے سفیر چنگ جائے۔ہو  کو بھی چین وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں