کورونا وائرس " ممکنہ طور پر چین کی لیبارٹری سے لیک ہو ا تھا۔" ایف بی آئی
حکومتِ چین ہمارے کام ۔ امریکی انتظامیہ اور اس کے قریبی شراکت داروں کی تحقیقات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے اور دلائل کو چھپانے کے لیے ہر ممکنہ حربے استعمال کر رہی ہے
متحدہ امریکہ کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے کہا کہ وہ اس نظریے پر قائم ہیں کہ کورونا وائرس " ممکنہ طور پر چین کی لیبارٹری سے لیک ہو ا تھا۔"
رے نے اس حوالے سے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کیا،
"ایف بی آئی کا اندازہ ہے کہ یہ وباء غالباً ووہان میں لیبارٹری کے ایک ممکنہ حادثے کا نتیجہ تھا۔"
انہوں نے فوکس نیوز سے انٹرویو میں بتایا ہے کہ وبا کی جڑ کے حوالے سے متعدد معلومات کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ میں اسوقت صرف اس مشاہدے پر بات کر سکتا ہوں کہ حکومتِ چین ہمارے کام ۔ امریکی انتظامیہ اور اس کے قریبی شراکت داروں کی تحقیقات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے اور دلائل کو چھپانے کے لیے ہر ممکنہ حربے استعمال کر رہی ہے۔
وال سٹریٹ جرنل نے اپنی خبر میں لکھا تھا کہ وزارت توانائی کی جانب سے قلیل مدت قبل وائٹ ہاوس اور کانگرس کے اہم ارکان کو پیش کردہ خفیہ رپورٹ کے مطابق کورونا وبا کے چین کی ایک لیبارٹری سے حادثاتی طور پر لیک ہونے کا احتمال قوی ہے۔
متعللقہ خبریں
امریکہ: ہماری اسرائیل پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی
ہماری اسرائیل پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور ہم اسرائیل کی مدد جاری رکھیں گے: کیرین جین۔ پیئر
امریکہ: حزب اللہ اور اسرائیل پر سفارتی دباو جاری رکھا جائے گا
ہم، کسی بھی فریق کی طرف سے، جھڑپیں بڑھائے جانے کے حق میں نہیں ہیں: متھیو مِلّر