مسئلہقبرص حل کرنے کے لیے ضامن طاقتوں ترکیہ، یونان اور برطانیہ کے تعاون کی ضرورت ہے: انتونیو گوٹیرس

گوٹیرس کی قبرص کے جزیرے پر یونانیوں اور ترکوں کے درمیان جاری تنازعہ پر ان کے جائزے  پر مشتمل  حتمی رپورٹ،  شائع ہوگئی ہے

1928905
مسئلہقبرص حل کرنے کے لیے ضامن طاقتوں ترکیہ، یونان اور برطانیہ کے تعاون کی ضرورت ہے: انتونیو گوٹیرس

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے قبرص میں دہائیوں سے جاری تنازع پر نتائج پر مبنی مذاکرات پر زور دیا ہے۔

گوٹیرس کی قبرص کے جزیرے پر یونانیوں اور ترکوں کے درمیان جاری تنازعہ پر ان کے جائزے  پر مشتمل  حتمی رپورٹ،  شائع ہوگئی ہے۔

قبرص کے جزیرے پر کئی دہائیوں سے جاری تنازعے کے لیے ضامن طاقتوں ترکیہ، یونان اور برطانیہ سے بات چیت اور تعاون کی حمایت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے، گوٹیرس نے کہا، "قبرص کے مسئلے پر دونوں فریقوں کے درمیان موجودہ سماجی حالات کے پیش نظر ٹھوس مذاکرات کی  ہوتے ہوئَ دکھائی نہیں دیتے ہیں ۔  

انہوں نے کہا کہ  دونوں فریقوں کی موجودہ پوزیشن ایک دوسرے سے بہت دور ہے اور فریقین ایک دوسرے کے سخت  مخالف ہیں اور ایک دوسرے  کی تجویز قبول کرنے سے گریز کررہے ہیں ۔

انتونیو گوٹیرس نے  کہا کہ  اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے  اقوام متحدہ کے نمائندے کی تقرری کے طریقہ کار پر ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے  تاہم مسئلے کے  پائیدار حل  کے لیے    جزیرے مذاکرات دوبارہ شروع  کرنے کی ضرورت ہے۔

گوٹریس  نے  تمام فریقین سے یکطرفہ کارروائی  کرنے سے  گریز کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جزیرے اور اس کے اطراف کے قدرتی وسائل سے دونوں برادریوں کو فائدہ  پہنچنا چاہیے ۔

انہوں نے  ضامن ممالک سے دونوں برادریوں کے درمیان بات چیت اور تعاون کی حمایت کرنے  کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قبرص کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے مسلسل اور سنجیدہ کوششوں اور باہمی طور پر قابل قبول راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔



متعللقہ خبریں