سمندری حدود کا یکطرفہ طور پر تعین کرنے والے مصر کے فیصلے کے خلاف لیبیا کا رد عمل
" دو ہمسایہ ممالک کے درمیان سمندری حدود کا تعین دونوں طرفین کے مفادات کو ضمانت میں لینے اور مساوات کے اصولوں پر مذاکرات کرتے ہوئے کیا جاتا ہے"
لیبیا نے مصر کے دونوں ممالک کی سمندری حدود کا تعین کرنے سے متعلق کیے گئے فیصلے کو "یکطرفہ" قرار دیتے ہوئے اسے یکسر مسترد کر دیا ہے۔
لیبیائی دفتر خارجہ نے سماجی رابطوں کے پیج پر مصر کی جانب سے 11دسمبر کو مغربی سمندری حدود کا تعین کرنے پر مبنی صدارتی قرار داد کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔
بیان میں، جس میں کہا گیا ہے کہ مصر کا فیصلہ لیبیا کے علاقائی پانیوں اور براعظمی شیلف کی خلاف ورزی کرتا ہے، "مصر کی طرف سے متعین کردہ سرحدیں یکطرفہ طور پر قرار دیے جانے کی بنا پر بین الاقوامی قانون کے مطابق غیر منصفانہ ہیں۔"
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے معاہدے اور بین الاقوامی قانونی اصولوں کی رو سے " دو ہمسایہ ممالک کے درمیان سمندری حدود کا تعین دونوں طرفین کے مفادات کو ضمانت میں لینے اور مساوات کے اصولوں پر مذاکرات کرتے ہوئے کیا جاتا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق لیبیا نے بین الاقوامی قانون کے دائرے میں مصر کے مذکورہ فیصلے کو "یکسر مسترد" کر تے ہوئے مصری حکومت سے سمندری سرحدوں کے تعین کے لیے لیبیا کی قومی اتحاد حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔