دس ہزار پاسدارانِ انقلاب کے ارکان  کے کینیڈا میں داخلے پر لا متناہی  طور پر  پابندی

بے رحم  انتظامیہ کو زوال پذیر کرنے کے لیے  ہم  اپنے طاقتور ترین   اختیارات کو بروئے کار لا رہے ہیں، ٹروڈو

1890103
دس ہزار پاسدارانِ انقلاب کے ارکان  کے کینیڈا میں داخلے پر لا متناہی  طور پر  پابندی

کینیڈین  وزیر ِ اعظم  جسٹن  ٹروڈو   کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت نے ایران کے برخلاف نئے  امیگریشن   تدابیر اختیار کی ہیں جو کہ  دس ہزار پاسدارانِ انقلاب کے ارکان  کے کینیڈا میں داخلے پر لا متناہی  طور پر  پابندی عائد کرنے کا  مفہوم    رکھتی ہیں۔

ٹروڈو نے اوٹاوا میں نائب وزیر اعظم کرسٹیا فری لینڈ کے ہمراہ ایک پریس  کانفرنس میں ایرانی حکومت کے سینئر اراکین سمیت  ایرانی پاسداران انقلاب کے کینیڈا میں داخلے پر پابندی کو "مستقل اور  ہمیشہ کے لیے" قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ  اس بے رحم  انتظامیہ کو  توڑنے کے لیے  ہم  اپنے طاقتور ترین   اختیارات کو بروئے کار لا رہے ہیں۔ . امیگریشن اینڈ ریفیوجی پروٹیکشن ایکٹ کی مضبوط دفعات، جو صرف جنگی جرائم یا نسل کشی کرنے والی حکومتوں کے 'انتہائی سنگین مقدمات' میں استعمال ہوتی ہیں، اس فیصلے کو نافذ کرنے کے لیے استعمال کی جائیں گی۔

کینیڈین وزیر اعظم نے اس فیصلے کے علاوہ  اس سے قبل کینیڈ ا  کی جانب سے  ایران پر عائدکردہ پابندیوں میں   بڑے پیمانے  پر توسیع کی جائیگی۔

ٹروڈو نے یہ بھی کہا کہ" ماضی میں بوسنیا اور روانڈا میں  رونما ہونے والے قتل عام کے برخلاف  استعمال  کردہ امیگریشن اینڈ ریفیوجی پروٹیکشن ایکٹ  کے تحت  پابندیوں پر عمل درآمد اور کینیڈا کی پابندیاں کو یقینی بنانے  کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے 76 ملین ڈالر کا بجٹ مختص کیا گیا ہے"

نائب وزیر اعظم کرسٹیا فری لینڈ نے کینیڈا،  ایرانی انتظامیہ کو دہشت گردی کی ریاستی سرپرستی کے طور پر دیکھتا ہے اور پاسداران انقلاب کو ایک "دہشت گرد تنظیم" قرار دیا ہے۔



متعللقہ خبریں