ایران جوہری ہتھیاروں کا سد باب معاہدے کو لوٹ آئے، یہی بترین حل ہو گا، امریکہ

"جوہری عدم پھیلاؤ کے میدان میں، ایران، شمالی کوریا اور اب روس کو مختلف طریقوں سے منظر عام پر آنے والے  چیلنجزکا سامنا ہے۔"

1862417
ایران جوہری ہتھیاروں کا سد باب معاہدے کو لوٹ آئے، یہی بترین حل ہو گا، امریکہ

امریکی  وزیر ِ خارجہ انتھونی بلنکن  کا کہنا ہے کہ واشنگٹن   اس بات پر یقین  رکھتا ہے کہ  ایران  کی جوہری ہتھیاروں کے پھیلاو کا سدباب   معاہدے کو واپسی بہترین راستہ ہے۔

انتھونی  بلنکن نے    نیو یارک  میں اقوام متحدہ کے مرکزی دفتر میں منعقد ہونے والے جنرل کمیٹی کے اجلاس کے دوران  اخباری نمائندوں کو بریفنگ  دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس چیز پر اپنے یقین پر اٹل ہیں کہ ایران کے   ساتھ جوہری  معاہدے پر دو طرفہ طور پر واپسی ، اس معاملے میں آگے بڑھنے اور ہر طرح کے بحران سے گریز کرنا بہترین  راستہ ہو گا۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ جوہری توانائی نے موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے دوران اور بھی زیادہ اہمیت حاصل کی ہے، بلنکن نے  بتایا کہ "جوہری عدم پھیلاؤ کے میدان میں، ایران، شمالی کوریا اور اب روس کو مختلف طریقوں سے منظر عام پر آنے والے  چیلنجزکا سامنا ہے۔"

انہوں  نے روس کے یوکیرین پر حملے  کو  مثال بناتے ہوئے  کہا کہ یہ  جنگ  دنیا کے چاروں گوشوں میں جوہری اسلحہ کے مالک ہونے  یا نہ ہونے کے معاملے میں    فیصلے  پر سو چ و بیچار کرنے والے ممالک کے  ایک بیانک  پیغام   کی حیثیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "یورپی یونین نے مہینوں کی  گفت و شنید کی بنیاد پر بہترین سفارشات پیش کی ہیں۔ امریکہ ، اتفاق ہو نے والے معاملات میں  آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے، لیکن یہ واضح نہیں  ہو سکا  کہ آیا کہ ایران اس کے لیے تیار ہے یا نہیں"۔

دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے 6 اداروں کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا ہے ، جو ایرانی تیل سمیت  حکومت ایران کے لیے ایک ذریعہ آمدنی کی حامل پیٹرو کیمیکل مصنوعات سے متعلق غیر قانونی لین دین میں سہولت فراہم کرتے  تھے۔

 



متعللقہ خبریں