یوکیرینی اناج و غلے کو اپنے مفادات کے لیے آلہ کار نہ بنایا جائے، امریکہ

روس کی یوکیرین میں  شروع کردہ جنگ  سے عالمی  خوراک کی سلامتی کے بارے میں  تحفظات  میں اضافہ

1844817
یوکیرینی اناج و غلے کو اپنے مفادات کے لیے آلہ کار نہ بنایا جائے، امریکہ

امریکی  وزیر زراعت  ٹام ویلسیک  نے روس سے  یوکیرین   کے اناج کو "اسلحہ" کے طور پر  استعمال   نہ کرنے ، بندر گاہوں کو کھولنے  اور  جنگ کا خاتمہ کرنے کی اپیل کی۔

ٹام ویلسیک  نے اس جانب توجہ مبذول کرائی ہے کہ  اقوام متحدہ کے مرکزی   دفتر میں  پریس کانفرس کے دوران  کورونا  وبا   اور  نقل   وحمل میں در پیش  مسائل، موسمی تغیرات اور  حال ہی میں روس کی یوکیرین میں  شروع کردہ جنگ  سے عالمی  خوراک کی سلامتی کے بارے میں  تحفظات  میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے  بتایا  کہ  امریکہ اناج کی پیداوار  کو بڑھائے گا،  ہم نے کھاد کے استعمال اور اس کی پیداوار کے لیے  500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کی منصوبہ بندی    کی گئی  ہے اور  ممالک کے پاس اپنے اناج کے ذخائر کے بارے میں قطعی  اعداد و شمار موجود نہ ہونے  سے بھی نرخوں میں اضافہ ہوا ہے۔

یوکرین میں جنگ کی وجہ سے 20 ملین ٹن اناج کی بندرگاہوں  میں  ذخیرہ اندوزی کیے جانے کا ذکر کرنے والے  ٹام ویلسیک نے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں ممکنہ قحط خطے میں عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔

بحیرہ اسود کے ذریعے یوکرینی  غلے کی برآمد کے لیے اقوام متحدہ کے منصوبے پر سنجیدہ  سطح کے مذاکرات   ہونے کی وضاحت کرنے والے ویلسیک  نے مزید کہا کہ ترک حکام یہ مذاکرات سنجیدگی سے  سر انجام دے رہے ہیں اور یہ روس سے بھی اسی سنجیدگی کی توقع رکھتے ہیں۔


 



متعللقہ خبریں