جوہری ہتھیاروں اور ہائپر سونک  میزائلوں پر مشتمل  ’’مزاحمتی طاقت‘‘  کا آپشن غیر ضروری ہے، امریکہ

روس کبھی بھی  مغرب یا نیٹو کے خطرات سے دو چار نہیں ہوا

1786769
جوہری ہتھیاروں اور ہائپر سونک  میزائلوں پر مشتمل  ’’مزاحمتی طاقت‘‘  کا آپشن غیر ضروری ہے، امریکہ

امریکی انتظامیہ نے   روس کے  جوہری ہتھیاروں اور ہائپر سونک  میزائلوں پر مشتمل  ’’مزاحمتی طاقت‘‘  کو خصوصی جنگی  فرائض کی ماہیت دلانے کو  ’’غیر ضروری اور کشیدگی میں اضافے کے اقدام‘‘ کے  طور پر بیان کیا ہے۔

اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سینئر امریکی دفاعی اہلکار نے  اخباری نمائندوں کو  روس کی جانب سے اپنی "مزاحمتی طاقت  میں" بشمول جوہری ہتھیاروں اور ہائپر سونک میزائلوں کو خصوصی جنگی مشن میں منتقل کرنے پر اپنے جائزے پیش کیے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ امریکہ کو حال ہی  میں اس چیز س کا علم ہوا ہے اور اس کے پاس پہلے سے کوئی انٹیلی جنس نہیں  تھی،  اہلکار نے   تبصرہ کرتے ہوئے کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ یہ قدم غیر ضروری اور کشیدگی کو مزید  شہہ دے گا کیونکہ روس کبھی بھی  مغرب یا نیٹو کے خطرات سے دو چار نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے پاس ایٹمی حملوں کے خلاف اپنے دفاع کے ذرائع موجود ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے بھی اے بی سی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے پروگرام میں روس کے اس آخری اقدام کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ کہ روس کبھی بھی نیٹو یا یوکرین کے خطرے کی زد میں نہیں رہا،یہ تمام اقدامات روسی صدر ولادیمیر پوتن کی من گھڑت باتوں کا حصہ ہیں اور ہم اس کے خلاف کھڑے ہوں گے۔ ہمارے پاس اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت موجود ہے، لیکن ہمیں پوتن کی موجودہ  کاروائیوں کی مخالفت بھی کرنی چاہیے۔

ساکی نے مزید کہا کہ وہ روس کو یوکرائنی حملے کی قیمت چکانے کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو توانائی کے شعبے کو بھی ہدف بنایا جائیگا۔

 


 



متعللقہ خبریں