روس کسی بھی لمحہ یوکیرین پر حملہ کر سکتا ہے، امریکہ

توقع ہے کہ روسی پہلے یوکرین پر فضائی اور میزائل حملے کریں گے اور پھر زمینی کارروائی کے ساتھ قبضہ جاری رکھیں گے

1777377
روس کسی بھی لمحہ یوکیرین پر حملہ کر سکتا ہے، امریکہ

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیوان کا کہنا ہے کہ روس چین کے سرمائی اولمپکس کی تکمیل سے قبل  ہی یوکیرین پر قبضہ کر سکتا ہے۔

جیک سولیوان نے وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران یوکیرین بحران کے حوالے سے تازہ پیش رفت پر اپنے جائزے پیش کیے۔

سلیوان نے بتایا  کہ وہ فی الحال یہ نہیں کہہ سکتے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین پر حملے کا قطعی فیصلہ کر لیا ہے، لیکن ان کے پاس با وثوق خفیہ معلومات   ہیں کہ حملہ کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔

سلیوان نے کہا کہ توقع ہے کہ روسی پہلے یوکرین پر فضائی اور میزائل حملے کریں گے اور پھر زمینی کارروائی کے ساتھ قبضہ جاری رکھیں گے۔ جیک سلیوان نے یہ بھی دعویٰ کیا  ہے کہ ہو سکتا ہے روسی اچانک حملہ کر کے دارالحکومت کیف پر قبضہ کرنا چاہتے ہوں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ یوکرین پر حملہ کسی بھی وقت شروع ہو سکتا ہے، سلیوان نے کہا کہ اس ملک میں موجود امریکیوں کو فوری طور پر اس جگہ سے نکل جانا چاہیے اور قبضے کی صورت میں ہم انخلاء کی کارروائی نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بھی کہا تھا کہ یوکرین پر روس کا حملہ "کسی بھی وقت شروع ہو سکتا ہے"۔

دریں اثنا، امریکی بحریہ، خطہ یورپ  کے امور کے ذمہ دار4 جنگی جہاز  روس یوکرین کشیدگی میں اضافے کے باعث 6ویں فلیٹ کے علاقے میں بھیج رہی ہے۔

امریکی بحریہ نے یہ  بیان جاری کیا ہے:"امریکی بحریہ کے جنگی بحری جہاز یو ایس ایس سلیوانز (ڈی ڈی جی 68)، یو ایس ایس گونڈالیز (ڈی ڈی جی 66)، یو ایس ایس ڈونلڈ کک (ڈی ڈی جی 75) اور یو ایس ایس مِسچر (ڈی ڈی جی 57) یورپی آپریشنل زون میں کام کریں گے۔ یہ اپنے مشن کے دوران امریکی چھٹی فلیٹ بحری بیڑے اور ہمارے نیٹو اتحادیوں کے لیے بحری سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔

بحری جہاز ورجینیا کی بندرگاہ نارفولک اور فلوریڈا کی پورٹ آف مے سے روانہ ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب برطانیہ، اسرائیل اور جنوبی کوریا نے اپنے شہریوں سے مطالبہ کیا  ہے کہ وہ یوکرین کا سفر نہ کریں اور اس ملک میں موجود  شہری  اس ملک سے روانہ ہو جائیں۔

یورپی یونین  نے بھی درخواست کی ہے کہ اس کا سفارتی عملہ، سوائے ان لوگوں کے جو بنیادی ترجیح کے حامل ہیں، ملک چھوڑ دیں۔


 



متعللقہ خبریں