اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یک طرفہ پابندیوں پر گرما گرم بحث

محض اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پابندیوں کے فیصلے ہی قانونی حیثیت  رکھتے  ہیں

1775097
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یک طرفہ پابندیوں پر گرما گرم بحث

روس اور چین نے اس بات کا دفاع کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کے باہر سے  لگائی گئی یکطرفہ پابندیوں سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پابندیوں کے اثرات، انسانی اور غیر ارادی نتائج پر تبادلہ خیال کیا۔

اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل نمائندے دمتری پولیانسکی نے کونسل میں اپنی تقریر میں دفاع کیا ہے کہ محض اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پابندیوں کے فیصلے ہی قانونی حیثیت  رکھتے  ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ یکطرفہ پابندیاں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہیں، پولیانسکی نے کہا کہ ایسی پابندیاں شام، بیلاروس، کیوبا، وینزویلا، ایران، افغانستان اور میانمار جیسے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتی ہیں۔

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے کہا کہ یک طرفہ پابندیاں ایک گہرے خدشات پیدا کرتی ہیں۔

اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے والے ممالک منشیات کی عادت کی طرح اس میں پھنس کر رہ جاتے ہیں، ژانگ نے کہا کہ یکطرفہ پابندیاں ختم ہونی چاہئیں اور سلامتی کونسل کی پابندیوں کو حد سے زیادہ نہیں بڑھانا چاہیے۔



متعللقہ خبریں