روس: صدر پوتن نے صدر ایردوان کی دعوت قبول کر لی ہے

صدر پوتن نے صدر ایردوان کی دورہ ترکی کی دعوت کو ممنونیت سے قبول کر لیا ہے: دمتری پیسکوف

1769372
روس: صدر پوتن نے صدر ایردوان کی دعوت قبول کر لی ہے

روس کے صدر ولادی میر پوتن، صدر رجب طیب کی دعوت پر ترکی کا دورہ کر رہے ہیں۔

روس صدارتی پیلس کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ صدر پوتن نے صدر ایردوان کی دورہ ترکی کی دعوت کو ممنونیت سے قبول کر لیا ہے۔

پیسکوف نے ماسکو میں اخباری نمائندوں کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ دونوں سربراہان کے درمیان ملاقاتوں میں صدر ایردوان کی طرف سے صدر پوتن کو دورہ ترکی کی دعوت ایجنڈے پر آئی۔

پیسکوف نے کہا ہے کہ "بین الحکومتی کمیشن میں بھی اور دونوں سربراہان کی زیرِ قیادت ملاقاتوں میں بھی کچھ وقفہ آ گیا تھا۔ صدر ایردوان ترکی میں مذکورہ ملاقاتوں کی میزبانی کریں گے۔ پوتن نے بخوشی صدر ایردوان کی دعوت قبول کر لی ہے۔ کووِڈ۔19 اور طے شدہ پروگرام میں سہولت آتے ہی دورہ ترکی کے بارے میں، دونوں سربراہان کے درمیان، اتفاق رائے ہو گیا ہے"۔

امریکہ کی طرف سے کل رات روس کو بھیجے گئے سکیورٹی ضمانتوں سے متعلق تحریری جواب کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے پیسکوف نے کہا ہے کہ "پوتن نے بذات خود اس پیغام کو پڑھا ہے۔ امریکہ اور نیٹو نے روس کے بنیادی اندیشوں کو مسترد کر دیا ہے لہٰذا پُر امید ہونے کے زیادہ اسباب نہیں ہیں۔ امریکہ اور نیٹو کے تحریری جوابات کے جائزے کے لئے وقت کی ضرورت ہے۔ ہمیں عجلت میں کوئی نتیجہ نہیں نکالنا چاہیے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ ماسکو، امریکہ اور نیٹو کو رائے عامہ کے لئے کھُلی شکل میں جواب دینا چاہتا ہے لیکن اس بارے میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

تاہم روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ سکیورٹی موضوعات کے بارے میں امریکہ کا ماسکو کے لئے جواب مثبت نہیں ہے۔

لاوروف نے کہا ہے کہ امریکہ کا جواب سنجیدہ معنوں میں ڈائیلاگ کے آغاز کی اجازت دیتا ہے لیکن ثانوی حیثیت کے موضوعات میں۔ اس جواب کے بعد جو قدم اٹھائے جائیں گے ان کا فیصلہ پوتن کریں گے۔



متعللقہ خبریں