ٹونگا نے پانی اور خوراک کی عالمی مدد کا مطالبہ کر دیا

ٹونگا میں زیر سمندر آتش فشاں پھٹنے اور اس کے نتیجے میں آنے والے سونامی نے تباہی مچادی ہے جس کے بعد ٹونگا کی جانب سے پانی اور خوراک کے لیے فوری امداد کا مطالبہ کیا گیا ہے

1763818
ٹونگا نے پانی اور خوراک کی عالمی مدد کا مطالبہ کر دیا

 ٹونگا میں زیر سمندر آتش فشاں پھٹنے اور اس کے نتیجے میں آنے والے سونامی نے تباہی مچادی ہے جس کے بعد ٹونگا کی جانب سے پانی اور خوراک کے لیے فوری امداد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

  بی بی سی کے مطابق، گزشتہ ہفتے کے روز بحرالکاہل میں واقع ملک ٹونگا میں زیر سمندر آتش فشاں پھٹا تھا جس کے نتیجے میں آنے والے سونامی کو فلپائن کے 1991 کے سونامی کے بعد بدترین سونامی قرار دیا جارہا ہے۔

سونامی کے باعث ٹونگا میں مواصلاتی نظام کو شدید نقصان پہنچا ہے جب کہ ابتدائی طور پر جانی اور مالی نقصان کا اندازہ بھی نہیں لگایا گیا ہے۔

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے ٹونگا میں سونامی کے بعد امداد کے لیے دو طیارے روانہ کیے ہیں جب کہ ان کا کہنا ہےکہ وہ امریکہ، فرانس اور دیگر ممالک سے بھی انسانی بنیادوں پر جلد امداد کے لیے رابطے میں ہیں۔

آسٹریلوی وزیر کا کہنا تھا کہ ابتدائی خبروں سے یہ بات سامنے آئی ہےکہ سونامی سے سڑکوں اور پلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے جب کہ بڑے پیمانے پر ہلاکتوں سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم، ٹونگا میں سونامی کے بعد ایک برطانوی شہری کے لاپتا ہونے کی اطلاعات ہیں۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا کہنا ہےکہ سونامی نے ٹونگا میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے تاہم اب تک کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔

بین الاقوامی تنظیم  صلیب احمر نے ٹونگا میں سونامی کے باعث 80 ہزار لوگوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

صلیب احمر کا کہنا ہےکہ آنے والے چند گھنٹوں اور دنوں میں ٹونگا کی صورتحال واضح ہوگی۔



متعللقہ خبریں