قازقستان: آٹھ ہزار مظاہرین گرفتار،کروڑوں ڈالر کی املاک کا نقصان

قازقستان میں حالیہ پرتشدد عوامی مظاہروں اور بدامنی کے واقعات میں ملکی وزارت صحت کے مطابق ایک سو چونسٹھ افراد ہلاک اور دو ہزار دو سو سے زائد زخمی ہوئے جبکہ 8 ہزار افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے

1759868
قازقستان: آٹھ ہزار مظاہرین گرفتار،کروڑوں ڈالر کی املاک کا نقصان

قازقستان میں حالیہ پرتشدد عوامی مظاہروں اور بدامنی کے واقعات میں ملکی وزارت صحت کے مطابق ایک سو چونسٹھ افراد ہلاک اور دو ہزار دو سو سے زائد زخمی ہوئے جبکہ 8 ہزار افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ایک سو تین ہلاکتیں صرف الماتی میں ہوئیں ہیں۔

ملکی وزارت صحت کی طرف سے گزشتہ کئی دنوں کے دوران بدامنی کے واقعات میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں سے متعلق جاری کردہ یہ اعداد و شمار سرکاری نشریاتی ادارے خبر۔24 نے نشر کیے البتہ یہ تعداد اب تک کے اندازوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔

 مقامی میڈیا نے وزارت داخلہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی اندازے کے مطابق ان واقعات میں تقریباً 198ملین امریکی ڈالرز مالیت کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ 100 سے زیادہ کاروبار اور بینکس پر حملہ کر کے لوٹا گیا اور 400 کے قریب گاڑیوں کو تباہ کیا گیا۔

 وزارت صحت کا  کہنا ہے  کہ مجموعی طور پر دو بچوں سمیت 164 افراد پرتشدد واقعات کے دران قتل کیے گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ 103 افراد قازقستان کے اہم شہر الماتی میں مارے گئے جو ان فسادات کا مرکز ہے۔

وزیرداخلہ ارلان ترگمبایوف نے کہا کہ آج صورتحال مستحکم ہے تاہم ملک میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے انسداد دہشت گردی کا آپریشن جاری ہے۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پرتقریبا 8 ہزارافراد کو بد امنی سمیت مختلف مقدمات میں پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔

تیل کی دولت سے مالامال ایک کروڑ 90لاکھ آبادی کے ملک کو ان پرتشدد واقعات نے ہلا کر رکھ دیا ہے۔

ایک دن قبل صدر قاسم جومرد توکائیف نے بدامنی اور تشدد میں ملوث افراد کو انتباہ دیے بغیر گولی مارنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک میں احتجاج اور پرتشدد واقعات کا سلسلہ جاری ہے اور ملک بدامنی کی ل؛لپیٹ میں ہے۔

صدر قاسم جومرد توکائیف کی درخواست پر روس کی زیر قیادت بننے والی اتحادی فوج کو امن بحال کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔

قازقستان روس کا قریبی اتحادی ہے اور روس نے امید ظاہر کی ہے کہ قازقستان اپنے داخلی مسائل جلد حل کر لے گا تاہم انہوں نے دیگر ممالک کو خبردار کیا کہ وہ قازقستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔

قازقستان بڑھتی ہوئی قیمتوں کے دباؤ سے نمٹ رہا ہے، افراط زر کی شرح سال ہا سال بنیادوں پر 9فیصد رہی جو گزشتہ پانچ سال کے دوران بلند ترین سطح ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں