برکینا فاسو میں دہشت گردانہ حملے میں مرنے والوں کی تعداد 80 ہو گئی
وزارت اطلاعات کی جانب سے دیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ ضلع سوم کے گورگادجی مقام پر شہریوں اور سیکورٹی فورسز کو لے جانے والے قافلے کو نشانہ بناتے ہوئے حملے میں 15 فوجی اور 65 شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں
برکینا فاسو کے ساحل علاقے میں بدھ کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں مرنے والوں کی تعداد 80 ہو گئی ہے۔
وزارت اطلاعات کی جانب سے دیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ ضلع سوم کے گورگادجی مقام پر شہریوں اور سیکورٹی فورسز کو لے جانے والے قافلے کو نشانہ بناتے ہوئے حملے میں 15 فوجی اور 65 شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ حملے کے بعد 80 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔
صدر روچ مارک کرسچین کابور نے حملے کے بعد 72 گھنٹے کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے ۔
اس حملے میں اپنی جان گنوانے والےافراد کی تعداد ابتدائی طور پر 47 افراد کے طور پر بتائی گئی تھی ، جن میں سے 30 عام شہری تھے۔
پڑوسی ملک مالی میں سرگرم القاعدہ اور داعش سے منسلک دہشت گرد گروہ 2015 سے برکینا فاسو کے شمال اور مشرق میں متواتر حملے کر رہے ہیں۔
اگرچہ برکینا فاسو اپنے دوسرے قریبی ہمسایہ ملک نائیجر کے ساتھ مشترکہ فوجی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے لیکن اس کے باوجود ہمسایہ ملک مالی میں دہشت گرد گروہوں کی طاقت کو کمزور نہیں ہوسکی ہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق سال کے آغاز سے اب تک 17،500 افراد کو سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ملک چھوڑنا پڑا ہے۔