افغانستان اور عراق میں امریکی فوجیوں کی تعداد اڑھائی ہزار تک گرا دی گئی
امریکی صد ر ڈونلڈ ٹرمہ کی ہدایت پر پینٹا گون کی جانب سے شروع کردہ افغانستان اور عراق سے فوجیوں کے انخلا کا پہلا عمل پایہ تکمیل کو پہنچ گیا ہے
امریکی قائمقام وزیر دفاع کرسٹوفر میلر نے اعلان کیا ہے کہ عراق اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد اڑھائی ہزار تک کم کر دی گئی ہے۔
امریکی صد ر ڈونلڈ ٹرمہ کی ہدایت پر پینٹا گون کی جانب سے شروع کردہ افغانستان اور عراق سے فوجیوں کے انخلا کا پہلا عمل پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے۔
اس موضوع کے حوالے سے ایک بیان جاری کرنے والے میلر نے بتایا کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد اڑھائی ہزار تک ہو گئی ہے جو کہ سال 2001 کے بعد اس ملک میں امریکی فوجیوں کی کم سے کم تعداد ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سلسلہ امن کو آگے بڑھانے کے لیے دیے گئے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے۔ علاوہ ازیں امریکہ اپنے وطن، عوام اور مفادات کے تحفظ کے لیے ضرورت پڑنے پر فوجی اقدامات اٹھانے کے عمل کو جاری رکھے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عراق میں بھی امریکی فوجیوں کی تعداد کو 2500 تک کم کر دیا گیا ہے جو کہ عراقی سیکیورٹی قوتوں کی قابلیت میں اضافے کا مظہر ہے۔
متعللقہ خبریں
نائجیریا، ریاست قدونا میں ایک جتھے کے مسلح حملے میں 23 افراد جان بحق
اس دوران متعدد افراد کو اغوا کر لیا گیا جن میں سے کچھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے