"امریکی مظاہرین تحمل سے کام لیںٖ" عالمی رہنماوں کی اپیل

عالمی رہنماؤں نے صدر ٹرمپ کے حامیوں کے کیپٹل ہل پر دھاوا بولنے کو ذلت آمیز حرکت قرار دیتے ہوئے اسے جمہوریت پر حملہ قرار دیا ہے

1559039
"امریکی مظاہرین تحمل سے کام لیںٖ" عالمی رہنماوں کی اپیل

عالمی رہنماؤں نے صدر ٹرمپ کے حامیوں کے کیپٹل ہل پر دھاوا بولنے کو ذلت آمیز حرکت قرار دیتے ہوئے اسے جمہوریت پر حملہ قرار دیا ہے۔

بیشتر عالمی رہنماوں نے تحمل سے کام لیتے ہوئے انتخابی نتائج کو تسلیم کرنے کی اپیل کی ہے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل ژانز اسٹولٹن برگ نے اپنی ٹویٹ میں  کہا کہ  واشنگٹن کےیہ واقعات تشویش ناک ہیں ،انتخابی نتائج کو تسلیم کرنا  ہی جمہوری روایت کا حصہ ہے۔

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کا کہنا تھا کہ واشنگٹن ڈی سی سے آنے والی تصاویر جمہوریت کے لیےخطرہ ہیں۔

انہوں نے کہا جمہوریت کے دشمن واشنگٹن ڈی سی کی ان ناقابل فہم تصاویر پر خوش ہوں گے۔ ٹرمپ اور ان کے حامیوں کو بالآخر امریکی رائے دہندگان کا فیصلہ تسلیم کر لینا چاہیے اور جمہوریت کو اپنے پیروں تلے روندنا بند کر دینا چاہیے۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کیپیٹل ہل کے آس پاس کے مناظر کو ذلت آمیز قرار دیتے ہوئے پرامن اور منظم طریقے سے اقتدار کی منتقلی پر زور دیا۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ دنیا بھر میں امریکہ جمہوری موقف کے لیے جانا جاتا ہے اس لیے یہ بہت اہم ہے کہ اقتدار کی منتقلی پر امن اور منظم طریقے سے ہو۔

فرانس کے صدر امانویل ماکروں نے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں امریکی جمہوریت کے مضبوط ہونے میں پورا یقین ہے۔

ٹویٹر پر پوسٹ کیے گئے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ماکروں نے کہا کہ واشنگٹن میں جو کچھ بھی ہوا وہ امریکیت نہیں ہے۔

یورپی یونین کی سربراہ ارزولا فان ڈیئر لائن کے ساتھ ساتھ بعض دیگر رہنماؤں نے بھی پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے پرامن  اقتدار کی منتقلی کی بات کہی ہے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم  جسٹن ٹروڈیو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے تشدد سے ان کا ملک شدیدپریشانی اور غم میں مبتلا ہے۔

انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ تشدد عوام کی مرضی پر غالب آنے میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکتا، امریکہ میں جمہوریت برقرار رہنی چاہیے اور یہی ہوگا ۔



متعللقہ خبریں