صدر ٹرمپ کا قائد اعظم کے پیش کردہ "دو قومی نظریے‘" کی سچائی کا اعتراف

امریکی صدر نے دوران پریس کانفرنس رومینیا کے صدر کی موجودگی میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک مشکل مسئلہ ہے کیونکہ وہاں مسلمان اور ہندو دونوں مقیم ہیں

1257257
صدر ٹرمپ کا قائد اعظم کے پیش کردہ "دو قومی نظریے‘" کی سچائی کا اعتراف

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ روز جب وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ رومینیا کے صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس  کے دوان خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  پاکستان اور برصغیر کی تقسیم کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح کی جانب سے پیش کردہ ’دو قومی نظریے‘  پر حق بجانب تھے ۔  وہ بانی پاکستان قائد اعظم کی سچائی کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی فہم و فراست کے قائل و معترف ہوگئے ہیں۔ انہوں نے اس کا برملا اعتراف بھی کیا ہے۔

امریکی صدر نے دوران پریس کانفرنس رومینیا کے صدر کی موجودگی میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک مشکل مسئلہ ہے کیونکہ وہاں مسلمان اور ہندو دونوں مقیم ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ وادی کشمیر میں مسلمان اور ہندو آباد ہیں۔ مقبوضہ وادی چنار میں مسلمانوں کی غالب اکثریت ہے جب کہ ہندو اقلیت میں ہیں۔

بھارت کی مودی سرکار پر بڑا الزام یہی ہے کہ وہ وہاں کی خصوصی حیثیت ختم کرکے آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ وہی فارمولہ اپنارہی ہے جو اسرائیل نے فلسطینیوں کے ساتھ اپنا یا تھا اور ان کی اکثریت کو مختلف علاقوں میں اقلیت میں تبدیل کردیا تھا۔

دنیا کی واحد سپرپاور قرار دیے جانے والے امریکہ کے صدر نے تسلیم کیا کہ میں یہ بھی نہیں کہوں گا کہ وہاں آباد مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان میل جول قائم ہے اور دونوں کے مابین تعلقات ہیں۔

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح  نے بھی یہی کہا تھا کہ دونوں اپنے مذہبی عقائد اور رسم ورواج کے اعتبار سے جداگانہ طرز کے حامل ہیں۔

پریس کانفرنس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین مسئلہ کشمیر عرصے سے حل طلب ہے۔



متعللقہ خبریں