کیا دنیا بوسنیا ہرزگوینا اور بھارتی گجرات جیسی مسلمانوں کی نسل کشی کی منتظر ہے؟ عمران خان

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 12 روز سے کرفیو نافذ ہے، وہاں فوج کی اضافی نفری تعینات ہے، رابطوں کے تمام ذرائع پر پابندی ہے

1252828
کیا دنیا بوسنیا ہرزگوینا اور بھارتی گجرات جیسی مسلمانوں کی نسل کشی  کی منتظر ہے؟ عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال کو سربرانیسا(بوسنیا رز گوینا ا ور  بھارتی کی مثالیں دیتے ہوئے  دنیا کو مقبوضہ  کشمیر میں ہر ممکنہ نسل کشی سے متعلق خبردار کیا ہے۔

جمعرات کو وزیرِ اعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیر میں ’12 روز سے جاری کرفیو, پہلے ہی سے فوجی کثرت والے مقبوضہ علاقے میں مزید فوجوں کی تعیناتی، آر ایس ایس کے غنڈوں کو مقبوضہ وادی میں بھجوانے، اطلاعات و وسائلِ ابلاغ کی مکمل بندش اور گجرات میں مودی کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام کی نظیر سامنے رکھتے ہوئے کیا دنیا خاموشی سے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی اور سربرینیکا جیسے ایک اور قتل عام کا نظارہ کرے گی؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 12 روز سے کرفیو نافذ ہے، وہاں فوج کی اضافی نفری تعینات ہے، رابطوں کے تمام ذرائع پر پابندی ہے۔

انہوں نے کشمیر کی صورتحال کو بھارت کی ریاست گجرات اور بوسنیاہرز گوینا  کے شہر سربرانیسا میں ہونے والے مسلم کش فسادات سے تشبیہ دے دی۔

انہوں نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ اگر مقبوضہ وادی میں ایسا کرنے کی اجازت دی گئی تو اس کے اثرات پوری مسلم دنیا پر پڑیں گے جس کا شدید رد عمل سامنے آئے گا جبکہ انتہا پسندانہ اور تشدد کی سوچ پروان چڑھے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں اقوام عالم کو متنبہ کرتا ہوں کہ اگر اس کی اجازت دی گئی تو مسلم دنیا سے شدید ردعمل اور سنگین نتائج برآمد ہوں گے، انتہاپسندی کو ہوا ملے گی اور تشدد کا نیا دور ابھرے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے اس سے قبل بدھ کو پاکستان کے یومِ آزادی کے موقع پر مظفر آباد میں اپنے خطاب میں کہا تھا کہ وہ نریندر مودی کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ 'آپ ایکشن لیں ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔'

عمران خان نے کہا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کے سامنے کشمیر کا مسئلہ اٹھا رہا ہے اور اب یہ اقوامِ متحدہ پر ہے کہ وہ کشمیر سے متعلق قراردادوں پر کیسے عمل کرواتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ انڈیا کشمیر میں ہونے والے مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں 'ایکشن' کر سکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم عالمی عدالتِ انصاف میں جائیں گے۔ میں کشمیر کا سفیر بنوں گا۔'

وزیراعظم عمران خان کاآزادکشمیرقانون سازاسمبلی کےاجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں بہت خوش ہوں کہ یوم آزادی پرکشمیری بھائیوں کےساتھ ہوں۔ اس وقت کشمیریوں کےساتھ ہوں جب وہ سب سےبڑےبحران سےگزررہےہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مودی اور بی جے پی کی اصل شکل کودنیا کے سامنے رکھا ہے، ساری دنیامیں پہلی بارمیں نےبی جےپی کی اصل شکل دنیاکودکھائی۔ میں نےبتایاکہ ہماری جدوجہدوسائل نہیں نظریےکی جنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی بچپن سے آر ایس ایس کے ممبرہیں۔ آرایس ایس نےاپنانظریہ ہٹلرکی نازی پارٹی سےلیاہے، ان کی طرح یہ بھی خودکوبرترسمجھتےہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آرایس ایس کےتنگ نظریےکی وجہ سےپاکستان بنا،اسی نظریےکی وجہ سےمہاتماگاندھی کوقتل کیاگیا۔اس نظریےنےبھارت میں پھیلناشروع کیا،گائےکاگوشت کھانےپرمسلمانوں کوماراگیا۔ مقبوضہ کشمیرمیں جوظلم کیےگئےوہ آرایس ایس کےنظریےتحت تھے، دنیامیں کوئی ردعمل نہ آنےپربھارت اس نظریےمیں آگےبڑھتاگیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مجھےڈرہےکہ مقبوضہ کشمیرمیں کرفیوہٹےگاتوکیاصورت سامنےآئےگی۔ کس خوف کےتحت سیاحوں کونکالا گیا،کرفیولگایاگیا۔ بھارت نےاپناآخری کارڈکھیل دیاہےیہ سب مودی کوبہت بھاری پڑےگا، مودی نے اسٹرٹیجک بلنڈرکردیا۔ دنیا کی نظریں اب کشمیر اور پاکستان پرہیں۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ یہ عالمی طاقتوں کا اور بین الاقوامی تنظیموں کا امتحان ہے ، خصوصاً اقوام متحدہ کا جس نے  کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دیا تھا، وقت آگیا ہے کہ کشمیریوں کے حق خود رائے دہی کو یقینی بنایا جائے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو ساری دنیا میں پیغام جائے گا کہ  جہاں کمزور اور طاقت ور کی لڑائی ہو وہاں طاقتور کی حمایت کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمیں اطلاع ہےکہ بھارت نےآزادکشمیرمیں تباہی کامنصوبہ بنایاہواہے،اطلاعات ملی ہیں یہ آزاد کشمیر میں پلوامہ سے زیادہ خوفناک منصوبہ بنایا ہوا ہے۔ میں مودی کوپیغام دیتاہوں کہ آپ کی اینٹ کاجواب پتھرسےدیاجائےگا، مودی کو بتانا چاہتا ہوں اینٹ کا جواب پتھر سے ملے گا۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ہماری فوج 20 سال سےلاشیں اٹھارہی ہے،فوج اورقوم دونوں تیارہیں۔ مودی نے آخری کارڈ کھیل دیا، مقبوضہ کشمیر اب آزادی کی طرف جائے گا۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ میں نہیں مانتا کہ مسائل جنگوں سے حل ہوتے ہیں، لیکن بھارت اور نریندر مودی نے اپنا ذہن بنالیا ہے۔ان کاتوایک ہی نظریہ ہےکہ پاکستان کوسبق سکھاناہے۔ ایسی صورتحال میں مسائل کا حل مشکل ہوجاتا ہے۔

خطاب کے اختتام پر انہوں نے آج کے دن کی مناسبت سے قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کیا کہ کس طرح انہوں نے مذاکرات کے ذریعے برصغیر کے اس وقت کے سب سے بڑے مسئلے کو حل کیا۔



متعللقہ خبریں