ملائشیا اور شمالی کوریا کے درمیان حالات کشیدہ

حراست میں لی جانے والی ایک ویتنام کی اور دوسری انڈونیشیا کی شہری عورتوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کیمرہ جوق  سمجھ کر90 ڈالر کے عوض  واقعے میں کردار ادا کیا

680162
ملائشیا اور شمالی کوریا کے درمیان حالات کشیدہ

ملائشیا میں شمالی کوریا کے لیڈر کِم یانگ اُن  کے سوتیلے بھائی کِم یانگ نام کے قتل نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید کشیدہ بنا دیا ہے۔

کِم یانگ نام کے قتل کا الزام جن دو عورتوں پر ہے ان کا کہنا ہے کہ ہم نے اس  واقعے کو کیمرہ جوق سمجھا تھا  اور یہ کہ انہیں جال میں پھنسایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کِم یانگ نام کو شمالی کوریا کی انتظامیہ کی پالیسیوں پر تنقید کی وجہ سے پہچانا جاتا تھا ۔

انہیں 13 فروری کو کوالالمپور ائیر پورٹ  پر دو عورتوں نے اعصابی گیس کے حملے سے ہلاک کر دیا   تھا۔

حراست میں لی جانے والی ایک ویتنام کی اور دوسری انڈونیشیا کی شہری عورتوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کیمرہ جوق  سمجھ کر90 ڈالر کے عوض  واقعے میں کردار ادا کیا۔

ملائیشا کی پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ عورتوں میں سے ایک خود بھی اعصابی گیس سے متاثر ہوئی ہے اور اس میں متلی کی علامت کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔

پولیس کوالالمپور ائیر پورٹ پر بھی وسیع پیمانے پر تحقیقات کر رہی ہے۔

واقعہ شمالی کوریا اور ملائشیا کے درمیان بھی کشیدگی کا سبب بنا ہے اور ملائشیا کی پولیس نے ڈپلومیٹک استثنائیت کا حق رکھنے کے باوجود شمالی کوریا کے ایک ڈپلومیٹ کو بیان دینے کے لئے طلب کیا ہے۔

ملائشیا کی پولیس نے کہا ہے کہ بیان دینے سے گریز کرنے پر ڈپلومیٹ کی حراست کا فیصلہ جاری کیا جائے گا اور انہیں زبردستی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

ملائشین حکام کا موقف ہے کہ  شمالی کوریا کے 4 باشندوں نے عورتوں کو اعصابی گیس فراہم کی ہے۔



متعللقہ خبریں