شمالی کوریا اور ملائشیا کے درمیان کشیدگی

شمالی کوریا کے لیڈر کِم یانگ اُن کے سوتیلے بڑے بھائی' کِم یانگ نام' کے ملائشیا میں قتل کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ

676324
شمالی کوریا اور ملائشیا کے درمیان کشیدگی

شمالی کوریا کے لیڈر کِم یانگ اُن کے سوتیلے بڑے بھائی' کِم یانگ نام' کے ملائشیا میں قتل کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

حالیہ اطلاع کے مطابق ملائشیا کی وزارت خارجہ نے کوالالمپور میں  شمالی کوریا کے  سفیر  کانگ کول کو طلب کیا ہے۔

ملائشیا کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق ،  سفیر کانگ کول کو  جمعہ کے روز پریس کانفرنس میں ان کے اس دعوے کی وضاحت کے لئے طلب کیا گیا ہے کہ ملائشیا کی حکومت شمالی کوریا  کے خلاف مصروفِ عمل خارجی طاقتوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "شمالی کوریا کے سفیر کے دعوے حقیقت پر مبنی نہیں ہیں اور ملائشیا کی حکومت ملکی وقار کو مجروح کرنے والے ہر طرح کے الزامات کو سنجیدگی سے لے رہی ہے"۔

بیان میں ، کِم یانگ نام کو ملائشیا میں  قاتلانہ حملے میں ہلاک کئے جانے، تحقیقات  کے ملائشیا کی حکومت کی طرف سے  اور ملائشیا کے قانون کے مطابق جاری ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے سفارت  خانے کو کِم یانگ نام کی ہلاکت اور پوسٹ مارٹم سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ واقعے کے بارے میں شفاف تحقیقات کی جائیں گی۔

بیان کے مطابق شمالی کوریا سے ملائشیا کے سفیر کو مشاورت کے لئے واپس بلا لیا گیا ہے۔

اس دوران ملائشیا کی قومی خبر رساں ایجنسی برناما  کی خبر کے مطابق کوالالمپور میں  شمالی کوریا کے سفارت خانے  نے کِم نام یانگ کے قتل سے متعلق ملائشیاء کی عدالت کے ساتھ مشترکہ شکل میں واقعے کی تحقیق کی تجویز پیش کی ہے۔

شمالی کوریا کے سفیر کانگ نے بھی وزارت خارجہ کے مذاکرات کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس  سے خطاب میں مذکورہ تجویز کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ قتل سے متعلق تحقیقات  میں زیادہ بہتر نتائج حاصل کر سکنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملائشیا کے حکام کی طرف سے ہماری تجویز پر غور کرنے کی صورت میں ہم اپنے وکلاء کی وساطت سے ملائشیا پولیس ڈائریکٹریٹ کے ساتھ رابطہ کر سکتے ہیں۔

شمالی کوریا کے سفارت خانے کے حکام نے ملائشیا پولیس کی طرف سے حراست میں لئے گئے ایک ملائشین اور دوسرے ویتنام  کے مشتبہ شخص  کے ساتھ ملاقات کی خواہش کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا کے صدر کِم یانگ اُن  کے سوتیلے بڑے بھائی 13 فروری  کو کوالالمپور کے بین الاقوامی ائیر پورٹ پر  قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔



متعللقہ خبریں