یزیدی باشندوں کو کینیڈا پناہ دے گا
حزب اختلاف کی قدامت پسند پارٹی کے ممبران اسمبلی کی جانب سے پیش کردہ مسودہ قانون کی وفاقی اسمبلی نے منظوری دے دی ہے
کینیڈا نے نسل کشی کا خطرہ ہونے کا اس سے قبل اعلان کردہ یزیدی باشندوں کے لیے اپنے دروازے کھولے ہیں۔
اس حوالے سے حزب اختلاف کی قدامت پسند پارٹی کے ممبران اسمبلی کی جانب سے پیش کردہ مسودہ قانون کی وفاقی اسمبلی نے منظوری دے دی ہے۔
مسودے کی تمام تر سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر منظوری دی ہے۔
شہریت و ہجرت امور کے وزیر جان میک کالم نے اس منظوری کے بعد اپنے ایک تحریری اعلان میں کہا ہے کہ کینیڈا محتاج لوگوں کو تحفظ دینے والی روایت کا ایک طویل عرصے سے مالک ہے۔ قومی اسمبلی میں تمام تر سیاسی جماعتوں کا مثبت مؤقف کینیڈین عوام کی بھی ترجمانی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مظالم کے شکار یزیدیوں کو اپنے ملک میں پناہ دیے جانے پر انہیں دلی مسرت ہے۔ اس قرار داد کی رو سے 120 دنوں کے اندر اندر یزیدیوں کو کینیڈا لایا جائیگا۔
میک کالم نے اخباری نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے یہ بھی بتایا ہے کہ کینیڈا لائے جانے والے یزیدیوں کی تعداد کے حوالے سے کوئی حد بندی نہیں پائی جاتی۔
تا ہم انہوں نے اس عمل کے آغاز کی تاریخ کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا۔
متعللقہ خبریں
کولمبیا: نسل کشی بند کرو نہیں تو کوئلہ نہیں ملے گا
جب تک اسرائیل نسل کشی کرنا بند نہیں کرتا اسے کوئلہ برآمد نہیں کیا جائے گا: صدر گسٹاوو پیٹرو